บทนำ Mazahir e Haq مظاہر حق
مظاہر حق اردو شرح مشکوۃ شریف از علامہ نواب محمد قطب الدین خان دہلوی
حدیث ایک مقدس فن ہے جس کی نسبت ایک زندہ جاوید شخصیت کی طرف ہے۔ کرہ ارض پرجب تک انسان نامی مخلوق موجود ہے اس وقت تک یہ فن اسی تابندگی اور شادابی کے ساتھ باقی رہے گا۔ کتابت حدیث اور ترتیب و تدوین حدیث کا وہ سلسلہ جو نبی کریم ﷺ کے زمانہ مبارک سے شروع ہوا تھا بتدریج تبع و ت ابعین کے دور میں اپنی تکمیل کو پہنچا۔ سب حدیث کی تصنیف و تالیف با قاعدہ شروع ہوئی محدثین نے جانفشانی اور محنت سے عظیم الشان کتب تصنیف کیں جو آج ہما رے درمیان علم و عرفان کا مینارہ نور بنی ہوئی ہیں جن سے طالبان حدیث اکتساب فیض کرتے ہیں ۔ " مشکوۃ المصابیح " جو دراصل " مصابیح السنۃ کی مکمل و مدون شکل ہے انہی عظیم الشان کتب میں سے ایک ہے جس میں کتب ستہ اور دیگر موثوق بہا کتب احادیث سے ۵۹۴۵ احادیث کا وافر ذخیرہ موجود ہے۔ حدیث کی یہ بنیادی کتاب اپ نے ابتداء عہد ےآجکریمدارسمیںاخلنصابرہیمظاہرحقجاردوزانمیںمشکرحقرحقریفولราง ult نسخے کی زبان و بیان ہم ہونے کے باعث کتاب سے استفادہ سخت مشکل ت عظر فاضل دارالعلوم دیو بند جناب مولا نا عبد اللہ جاوید غازی پوری مدظلہم نے اس عظیم کتاب کی ادق زبان اور قدیمہ اسلوب کو دور حاضر کی مہذب، شگفتہ اور سلیس زبان میں تبدیل کیا۔ با محاورہ و سلیس ترجمہ تسہیل، قوسین میں تشیر ح، اضافہ عنوانات، احادیثے کے نمبر شمار اور پیرا گراف قائم کر کے اساتذہ و طلباء کے لئے اسے نہافہ سہل و مفید بنا دیا۔ درس حدیث اور اپنے د امن علم کو احادیث نبوی ﷺ کے گراں قدر موتیوں سے مالا مال کرنے کے لئے بے مثال کتاب۔ دار الاشاعت ے جدید تقاضوں کے مطابق کمپیوٹر کتابت، طباعت ، کاغذ اور جلد بندی کے الی معیار ا ور اس کے شایان شان طریقے پر شائع کیا گیا۔ اللہ تعالٰی اسے ہمارے لئے ذرIAL
عرض ناشر
نَحْمَدُهُ وَنُصَلِّي عَلَى رَسُولِهِ الْكَرِيمِ أَمَّا بَعْدُ محدث کبیر امام ولی الدین محمد عبد الله الخطيب التبریزی کا مرتب کردہ مجموعہ احادیث "مشکوۃ المصابیح تمام کتب احادیث میں ایک خاص امتیاز ہے اور یہ اپنی تالیف کے و قت سے آج تک خواص و عوام میں مقبول و مشہور اور علم حدیث کے ہر مدرسہ و یونیورسٹی میں ہمیشہ داخل درس رہا ہے۔ اور ہر زمانے کے علماس نے ا ک متعد و مختصر مبسوط شر میں مختلف زبانوں میں تحریر کی ہیں۔ جیسے ملا علی قاری کی "مرقاۃ المفاتیح" شیخ عبد الحق مح ดา " ۱ عربی شرح "لمعات " اور فارسی شرح "اشعۃ اللمعات " مولانا ادریس کاندھلوی کی تعلیق الصبيح " وغیرہ اردو زبان میں بھی مش کوۃ کے متعدد تراجم ہوئے لیکن جو خداداد مقبولیت و شہرت مظاہر حق کو حاصل ہوئی وہ اور کسی اردو شرح کو نصیب ن ہیں ہوئی ، اور اردو زبان میہ صرف یہی شرح مستند اور قابل اعتمادسمجھی گئی ہے۔ مظاہر حق شرح مشکوۃ " حضرت شاہ بدال عزیز محدث دہلوی کے نواسے اور جانشین شاہ محمد اسحاق کے خاص شاگرد نواب محمد قطب الدین خان دہلوی کی مشہور و مقبو ل تالیف ہے۔ جو اپنی تالیف کے وقت سے اب تک علماء طلباء اور عوام و خواص سب ہی کی نگاہوں کا مرکز بنی رہی ہے۔ لیکن تمام تالیف آج سے ایک سو سال پہلے کی اردو زبان میں لکھی ہوئی ہیں، یہ زبان اور انداز تالیف اب سو سال بعد تقریبا نامانوس اور ناقابل فہم ہونے کی وجہ سے اس کتاب سے استفادہ سخت مشکل ہو گیا تھا۔ اللہ کا بندہ اٹھے اور اس شرح کی زبان اور ترتیب کو موجودہ زمانہ کے مطابق سہل اور آسان کر دے تو یہ حدیث کی بڑی خدمت اور ایک کارنامہ ہو گا۔ خدا کا شکر ہے کہ دارالعلوم دیوبند کے ایک فرزند مولانا عبداللہ جاوید غازی پوری نے اس ضرورت کو محسوس کر کے عرض المزيد اور ہمت باندھی اور ہمت شاقہ کے بعد مظاہر حق " کو زبان وبیان اور ترتیب کا نیا اسلوب اور نیا لبا عطا فرمایا اور اس کو مظاہر حق جدید" کےنام سے دیویند " انڈیا سے ستر قسطوں میں شائع کر دیا، جس کو تمام حلقوں نے بے حد پس ند ہاتھ لیا، اللہ تعالی مولف کو اس کا اجر عظیم عطا فرمائے۔ اب ضرورت تھی " مظاہر حق جدید " کو جدید تقاضوے کے مطابق کتابت، طباعت کاغذ و جلد بندی کے اعلیٰ معیار پر اس کے شایان شان طریقے پر شائع ہے کے کہ اب ہم " مظاہر حق جدید " طریقے ม جلدوے میں کتابت و طباعت کے اعلی معیار پر دارالاشاعت کراچی سے شائع کر رہے ہیں،
فقط - ناشر محمد رضی عثمانی مدیر - دار الاشاعت ۲۲ رجب ۱۴۰۱ھ مطابق ۷ ارمئی ۱۹۸۲ء
حدیث ایک مقدس فن ہے جس کی نسبت ایک زندہ جاوید شخصیت کی طرف ہے۔ کرہ ارض پرجب تک انسان نامی مخلوق موجود ہے اس وقت تک یہ فن اسی تابندگی اور شادابی کے ساتھ باقی رہے گا۔ کتابت حدیث اور ترتیب و تدوین حدیث کا وہ سلسلہ جو نبی کریم ﷺ کے زمانہ مبارک سے شروع ہوا تھا بتدریج تبع و ت ابعین کے دور میں اپنی تکمیل کو پہنچا۔ سب حدیث کی تصنیف و تالیف با قاعدہ شروع ہوئی محدثین نے جانفشانی اور محنت سے عظیم الشان کتب تصنیف کیں جو آج ہما رے درمیان علم و عرفان کا مینارہ نور بنی ہوئی ہیں جن سے طالبان حدیث اکتساب فیض کرتے ہیں ۔ " مشکوۃ المصابیح " جو دراصل " مصابیح السنۃ کی مکمل و مدون شکل ہے انہی عظیم الشان کتب میں سے ایک ہے جس میں کتب ستہ اور دیگر موثوق بہا کتب احادیث سے ۵۹۴۵ احادیث کا وافر ذخیرہ موجود ہے۔ حدیث کی یہ بنیادی کتاب اپ نے ابتداء عہد ےآجکریمدارسمیںاخلنصابرہیمظاہرحقجاردوزانمیںمشکرحقرحقریفولราง ult نسخے کی زبان و بیان ہم ہونے کے باعث کتاب سے استفادہ سخت مشکل ت عظر فاضل دارالعلوم دیو بند جناب مولا نا عبد اللہ جاوید غازی پوری مدظلہم نے اس عظیم کتاب کی ادق زبان اور قدیمہ اسلوب کو دور حاضر کی مہذب، شگفتہ اور سلیس زبان میں تبدیل کیا۔ با محاورہ و سلیس ترجمہ تسہیل، قوسین میں تشیر ح، اضافہ عنوانات، احادیثے کے نمبر شمار اور پیرا گراف قائم کر کے اساتذہ و طلباء کے لئے اسے نہافہ سہل و مفید بنا دیا۔ درس حدیث اور اپنے د امن علم کو احادیث نبوی ﷺ کے گراں قدر موتیوں سے مالا مال کرنے کے لئے بے مثال کتاب۔ دار الاشاعت ے جدید تقاضوں کے مطابق کمپیوٹر کتابت، طباعت ، کاغذ اور جلد بندی کے الی معیار ا ور اس کے شایان شان طریقے پر شائع کیا گیا۔ اللہ تعالٰی اسے ہمارے لئے ذرIAL
عرض ناشر
نَحْمَدُهُ وَنُصَلِّي عَلَى رَسُولِهِ الْكَرِيمِ أَمَّا بَعْدُ محدث کبیر امام ولی الدین محمد عبد الله الخطيب التبریزی کا مرتب کردہ مجموعہ احادیث "مشکوۃ المصابیح تمام کتب احادیث میں ایک خاص امتیاز ہے اور یہ اپنی تالیف کے و قت سے آج تک خواص و عوام میں مقبول و مشہور اور علم حدیث کے ہر مدرسہ و یونیورسٹی میں ہمیشہ داخل درس رہا ہے۔ اور ہر زمانے کے علماس نے ا ک متعد و مختصر مبسوط شر میں مختلف زبانوں میں تحریر کی ہیں۔ جیسے ملا علی قاری کی "مرقاۃ المفاتیح" شیخ عبد الحق مح ดา " ۱ عربی شرح "لمعات " اور فارسی شرح "اشعۃ اللمعات " مولانا ادریس کاندھلوی کی تعلیق الصبيح " وغیرہ اردو زبان میں بھی مش کوۃ کے متعدد تراجم ہوئے لیکن جو خداداد مقبولیت و شہرت مظاہر حق کو حاصل ہوئی وہ اور کسی اردو شرح کو نصیب ن ہیں ہوئی ، اور اردو زبان میہ صرف یہی شرح مستند اور قابل اعتمادسمجھی گئی ہے۔ مظاہر حق شرح مشکوۃ " حضرت شاہ بدال عزیز محدث دہلوی کے نواسے اور جانشین شاہ محمد اسحاق کے خاص شاگرد نواب محمد قطب الدین خان دہلوی کی مشہور و مقبو ل تالیف ہے۔ جو اپنی تالیف کے وقت سے اب تک علماء طلباء اور عوام و خواص سب ہی کی نگاہوں کا مرکز بنی رہی ہے۔ لیکن تمام تالیف آج سے ایک سو سال پہلے کی اردو زبان میں لکھی ہوئی ہیں، یہ زبان اور انداز تالیف اب سو سال بعد تقریبا نامانوس اور ناقابل فہم ہونے کی وجہ سے اس کتاب سے استفادہ سخت مشکل ہو گیا تھا۔ اللہ کا بندہ اٹھے اور اس شرح کی زبان اور ترتیب کو موجودہ زمانہ کے مطابق سہل اور آسان کر دے تو یہ حدیث کی بڑی خدمت اور ایک کارنامہ ہو گا۔ خدا کا شکر ہے کہ دارالعلوم دیوبند کے ایک فرزند مولانا عبداللہ جاوید غازی پوری نے اس ضرورت کو محسوس کر کے عرض المزيد اور ہمت باندھی اور ہمت شاقہ کے بعد مظاہر حق " کو زبان وبیان اور ترتیب کا نیا اسلوب اور نیا لبا عطا فرمایا اور اس کو مظاہر حق جدید" کےنام سے دیویند " انڈیا سے ستر قسطوں میں شائع کر دیا، جس کو تمام حلقوں نے بے حد پس ند ہاتھ لیا، اللہ تعالی مولف کو اس کا اجر عظیم عطا فرمائے۔ اب ضرورت تھی " مظاہر حق جدید " کو جدید تقاضوے کے مطابق کتابت، طباعت کاغذ و جلد بندی کے اعلیٰ معیار پر اس کے شایان شان طریقے پر شائع ہے کے کہ اب ہم " مظاہر حق جدید " طریقے ม جلدوے میں کتابت و طباعت کے اعلی معیار پر دارالاشاعت کراچی سے شائع کر رہے ہیں،
فقط - ناشر محمد رضی عثمانی مدیر - دار الاشاعت ۲۲ رجب ۱۴۰۱ھ مطابق ۷ ارمئی ۱۹۸۲ء
เพิ่มเติม