บทนำ اسلام اور وحدت ادیان
عصر حاضر کے بے شمار فتنوں میں سے ایک بڑا فتنہ نظریہ وحدت ادیان ہے۔جس کے مطابق تمام مذاہب یکساں اور ب رحق ہیں اور ان میں سے کسی ایک کی پیروی سے کا ئنات کے خالق اللہ رب العالمین کی رضا اور خوشنودی حاصل کی جا ک ติ ہے۔لہذا کسی ایک مذہب والے ہے۔لہذا ہے۔لہذا کسی ایک مذہب والے کا اس بات پر اصرار ہمارا کہ اب تا قیا مت نجات کی سبیل صرف ہمارا دین و مذہب ہ เ ے یہ ایک بے جا سختی اور تشدد یا انتہا پسندی ہے، جس کا خاتمہ از حد ضروری ہے۔پھر اس' 'نظریہ وحدت ادیان'' ہے کہ '' جب منزل ایک ہو تو راستوں کے جدا ہونے سے کو ئی فرق نہیہ پڑتا ہے'' یعنی ہر مذہب والا ایک بزرگ و بر تر ذات کی بات کرتا ہے جسے مختلف ناموہ سے پکارا جاتا ہے ، کبھی اللہ تو کبھی بھگوان اور کبھی พระเจ้า جبکہ حقیقتاٌ تمام مذاہب اللہ کی ب ندگی اور خوشنودی حاصل کرنے کے ذرائع ہیں ، اس لئے ہر مذہب میں حق و انصاف ، انسان دوستی اور انسانی بھائی แคคตัส กระดานข่าว تشدد اور بے جا سختی ہے ، وغیرہ وغیرہ۔صاحب علم و صاحب مطالعہ حضرات یقیناًاس بات سے اتفاق ے کہ ہ ہنظ ریہ وحدت ادیان '' ایک جدید اصطلاح ہے جسے اسلام دشمن عناصر نے یا احباب نما اغیار نے ایجاد کیا ہے۔اور یہ ایک انتہائی اور اسل ام مخالف اصطلاح ہے ،جس کا اسلام نے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔چنانچہ متعدد اہل علم میدان میں آئے اور انہ แย่แล้ว اس باطل نظرئیے کا مدلل اور مسکت جواب دیا۔ زیر تبصرہ کتاب" اسلام اور وحدت ادیان" محترم مولانا حافظ محمد شعیب سیالکوٹی صاحب کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے اس باطل نظریئے کی ابتداء ،اس کے علم بردار اور اسے فروغ دینے والوں کو منکشف کرتے ہوئے قرآن وحدیث سے اس สำนวน ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس محنت کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضاف ہ فرمائے۔آمین(ร.อ.)
เพิ่มเติม