บทนำ منکرات اعمال
برے اعمال انسان کے نفس پر اتنا اثر کرتے ہیں کہ ان اعمال کی وجہ سے اس کا دل اپنی اصلی حالت سے نکل جاتا ہے اور حقائق کو سمجھنے سےمحروم ہوجاتا ہے اور اس کے بعد وہ اچھائی اور برائی کی تمیز کرنے کے لائق نہیں رہتا۔اچھے یا برے اعمال انسان کے اپنے لئے ہیں ارشاد باری تعالیٰ ہے مَنِ اهْتَدَى فَإِنَّمَا يَهْتَدِي لِنَفْسِهِ ۖ وَمَنْ ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا ۚ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى ۗ وَمَا كُنَّا مُعَذِّبِينَ حَتَّى نَبْعَثَ رَسُولًا (سورة لاسراء:15) ''جو شخص ہدایت اختیار کرتا ہے تو اپنے لئے اختیار کرتا ہے اور جو گمراہ ہوتا ہے تو گمراہی کا ضرر بھی اسی کو ہوگا اور کوئی شخص کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا اور جب تک ہم پیغمبر نہ بھیج لیں عذاب نہیں دیا کرتے'' زیر نظر کتاب''منکرات الاعمال '' مکتب توعیہ الجالیت،سعودی عرب ہے۔یہ ہے۔یہ کتاب 374 احادیث نبویہ کا بہترین مجموہ ہہ ہہ اس کتاب میں مسلم معاشرے میں بکثرت رائج ان مختلف قسم کی منکرات وسیئات، منہیات وممنوعات کا قرآن وسنت کی روشنی میں جائزہ لیاگیا ہے ۔اور ان کے مہلک نتائج سے عوام کو آگاہ کر کے اس سے بچنے کی دعوت دی گئی ہے۔قارئین اس کتاب ےاساہرکےاسروشنیمیںمعاشرہمیںلیوئیمنکراتوئیاترماووเพล่อ اللہ تعالیٰ مترتبین ومترجم اس کاو ش کو شرفِ قبولیت سے نوازے۔آمین (م۔ا).
เพิ่มเติม